غسل خانے کی صفائی کسی کا پسندیدہ کام نہیں ہوتا، مگر کیا یہ بہت مددگار نہیں ہو گا اگر ہم آپ کو ایسی تراکیب بتائیں جو اس کام کو کہیں زیادہ سادہ اور آسان بنا دیں؟
آج ہم بالکل یہی کرنے والے ہیں۔ کسی بھی صفائی کرنے والے پیشہ ور سے پوچھ لیں اور وہ آپ کو بتائیں گے کہ صاف اور چمکتا دمکتا باتھ روم ہی ایک صحت مند گھر کا راز ہے۔ لیکن اگر آپ کئی گھنٹے اسے رگڑ رگڑ کر صاف کرنے میں نہیں گزارنا چاہتے تو ہم کچھ ایسے سادہ طریقے لائے ہیں جو آپ کو استعمال کے لیے تیار جگہ کا تحفہ دیں گے۔
ایک نظر ڈالیے اور دیکھیے کہ ہم آپ کی باتھ روم صاف کرنے کی مشقت میں کمی کر پاتے ہیں یا نہیں۔
کیا آپ جانتےتھے کہ آپ آرام سے شاور کے پردے کو گول مول کر کے اسے واشنگ مشین میں دھو سکتے ہیں؟ آپ ایسا کر سکتے ہیں اور ایسا کرنا اس کے نیچے لگے کیچڑ اور گند کو صاف کر دے گا۔
کتنا آسان ہے نا!
جب صفائی کی بات آئے تو ہمیں ہر وہ چیز اچھی لگتی ہے جسے ہم ڈال کر چھوڑ سکیں تو یاد رکھیں کہ آپ کو اپنے ٹوائلٹ کے لیے کلورین والی بلیچ خریدنی ہے اور آپ اس کو ڈال کو بھول سکتے ہیں۔ یہ جتنی دیر رہے گا، آپ کا ٹوائلٹ اتنا ہی تازہ اور صاف ہو گا۔ مگر کھڑکی کھولنا اور ٹوائلٹ سیٹ کو بند کرنا نہ بھولیں ورنہ بدبو جھیلنا مشکل ہو جائے گا۔
ٹوائلٹ صاف کرنے کا سامان بہت مہنگا ملتا ہے، مگر آپ آےانی سے یہ خود بھی بنا سکتے ہیں۔ ٹوائلٹ صاف کرنے والی گولیاں بیکنگ سوڈا، سٹرک ایسڈ اور کپڑے دھونے والے کچھ مائع کو ملا کر ایک آئس کیوب والی ٹرے میں رکھ کر بنایا جا سکتا ہے۔ بس ایک گولی اپنے ٹوائلٹ ویں ڈالیں اور اس کا جادو دیکھیں۔
آپ کا ٹوتھ برش رکھنے کا کپ ہمیشہ بہت جلدی گندا ہو جاتا ہے کیوں کہ جب تک آپ کے ٹوتھ برش سوکھتے ہیں اس میں کافی سارا پانی اور ٹوتھ پیسٹ گر جاتا ہے۔
اس کو ہفتے میں ایک بار ضرور صاف کریں اور پھر یہ مسئلے والی بات نہیں رہے گی۔ اوہ اور ہر در مہینے بعد اپنے ٹوتھ برش تبدیل کرنا نہ بھولیں۔ پرانے والے سنبھال کے ضرور رکھ لیں کیوں کہ یہ صفائی کے کام آتے ہیں۔
چاہے باتھ روم کا فرش کسی بھی مواد سے بنا ہو یہ گندا ضرور ہو جاتا ہے کیوں کہ اس پر مسلسل پانی گرتا رہتا ہے۔
ہر ہفتے اسے اینٹی بیکٹیریل مادے سے صاف کر کے جراثیم کو پھلنے پھولنے نہ دیں اور سب لوگوں کو تنبیہ کر دیں تا کہ وہ گیلے فرش پر نہ چلیں۔
شاید آپ کو لگتا ہو کہ صابن کا جھاگ بچا رہ جانا کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ یہ تو صاف ہی ہوتا ہے مگر ایسا نہیں ہے۔
صابن کے جھاگ میں ہمیشہ گند چپک جاتا ہے تو صفائی کے بعد اچھے سے دھلائی ضرور کریں۔
ہم زیادہ تفصیل میں نہیں جانا چاہتے مگر آپ کا سنک گندگی کی سب سے پسندیدہ آماج گاہ ہوتا ہے۔ جی، آپ نے درست پڑھا۔
ہوا میں موجود گندگی سنک میں جمع ہو جاتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے ہاتھ دھل کر بھی آپ کی خواہش کے مطابق صاف نہیں ہوں گے۔ ہر ہفتے سنک کی بلیچ سے صفائی کریں اور پھر آپ کو یہ فکر لاحق نہیں رہے گی۔
کیا آپ نے دھیان دیا کہ کبھی کبھار آپ کے باتھ ٹب سے عجیب سی بو آ رہی ہوتی ہے؟ بھلے کتنا ہے اچھا سامان اور کتنی ہی اچھی کوالٹی کی مصنوعات استعمال کریں، نکاسی کی بو ہمیشہ خراب ہی ہوتی ہے۔
نکاسی کے نظام میں بیکنگ سوڈا کا ایک کپ انڈیل کر اس سے نمٹیں۔ اور مسئلہ حل!
یاد ہے ہم نے آپ سے پرانے ٹوتھ برش سنبھالنے کے لیے کہا تھا؟ وہ اس لیے تھا۔
تو مہینے میں ایک بار کسی پرانے ٹوتھ برش کو بلیچ اور بیکنگ سوڈا میں ڈبو کر ٹائلوں کی درمیانی جگہ پر رگڑیں۔
اپنی توجہ صرف باتھ روم کے سامان تک مرکوز نہ رکھیں کیوں کہ ایک مکمل طور پر صاف جگہ کا ہر حصہ غلاظت سے پاک ہوتا ہے۔
ٹوائلٹ کے کناروں، کھڑکیوں کی سلوں اور کاؤنٹر پر دھیان دیں کیوں کہ یہ وہ جگہیں ہیں جہاں گند جمع ہوتا رہتا ہے اور آپ کو پتا بھی نہیں چلتا۔
اگر آپ دل سے ماحولیاتی صفائی پر یقین رکھتے ہیں تو آپ کو شاید مختلف کیمیکلز سے بنی صفائی کی مصنوعات پسند نہ ہوں۔
ایسا ہے تو کچھ جنگلی پودینہ اور تیل اٹھائیں یہ نکاسی کا نظام بہتر بناتے ہیں، سارا سامان صاف کرتے ہیں اور پھپھوندی بڑھنے سے روکتے ہیں۔ اور سب سے بڑی بات یہ کہ ان کی خوشبو اچھی ہوتی ہے۔
صفائی کے مشن کے دوران کپڑے کے میٹ اور ان کے سٹینڈز کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، مگر آپ ہمیشہ ان کے بارے میں نہیں بھول سکتے۔
کپڑے کے میٹ، شاور کے پردے کے ساتھ واشنگ مشین میں ڈالے جا سکتے ہیں جبکہ لکڑی کا سامان رگڑ رگڑ کر صاف کیا جا سکتا ہے تا کہ جراثیم سے بچا جا سکے۔
مزید تجاویز کے لیے دیکھیے: ہر ستارے کی لیے ایک الگ باتھ روم۔