گھر کی صفائی کے لئے پرانے کپڑوں کے استعمال کے ۷ آئیڈیاز

Shahtaj Shahtaj
homify Nhà bếp phong cách hiện đại
Loading admin actions …

انسانی فطرت میں صفائی پسند کی عادت اس کی پیدائش سے ساتھ ساتھ رہتی ہے، بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو گندگی یا دھول مٹی بھرے ماحول میں خوش رہتے ہوں۔ ان پر عجیب سی بے چینی طاری رہتی ہے جب تک کہ وہ جگہ یا وہ چیز صاف نہ کر دی جائے پھر طبیعت میں ٹھراؤ یا سکون آجاتا ہے۔ گھر کی صفائی کے لئے یوں تو آج کل بہت سی اشیاء بازار میں دستیاب ہیں مگر یہ کافی مہنگی پڑ جاتی ہیں۔ ایک سلیقہ مند خاتون خانہ کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ کم خرچ میں زیادہ کام کرے اس سلسلے میں گھر میں رکھے پرانے کپڑوں سے صفائی کا کام لیا جا سکتا ہےاور یہ کام کیسے لیا جا سکتا ہے آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں

۱۔ کپڑا پرانہ مگر صاف ہو

یہ جاننا بے حد ضروری ہے کہ کپڑا پرانہ ہو مگر صاف ہو، مٹی دھول یا دوسرے رنگ کے داغ دھبے نہ ہوں تاکہ جب اسے گیلا کرکے زیر استعمال لایا جائے تو بجائے جگہ یا سامان کوصاف کرنے کے اسے دھبے لگ جائیں اور عجیب طرح کے نقش و نگار بن جائیں جو خاتون خانہ کی سلیقہ مندی کو زائل کردیتے ہیں۔

۲۔ لان یا کاٹن کپڑے سے صفائی

عموماََ قمیص، دوپٹا یا بنیان وغیرہ کو ہم کام میں لیتے ہیں۔ ان کو ہلکا گیلا کرکے فرنیچر وغیرہ کی صفائی ہوسکتی ہے تھوڑا ہاتھوں پر زور دے کر اشیاء کو صاف کرنے سے ان کی رونق بڑھ جاتی ہے دوسرے ہمیں یہ جانکاری بھی رکھنی چاہئے کہ کس جگہ یا کس چیز کو کس طرح کے کپڑے سے صاف کرنا چاہئے۔

۳۔ فانوس اور انکے بلبوں کی صفائی

لان کے باریک کپڑوں سے فانوس کو صاف کیا جائے تو پورا گھر چمک اٹھتا ہے اور ویسے بھی صاف بلب جلنے کے بعد زیادہ روشنی دیتے ہیں کہ مٹی اور دھول میں ان کی روشنی دھندھلی محسوس ہوتی ہے اور گھروں میں ایک عجیب طرح کی اداسی محسوس ہونے لگتی ہے جو طبیعت کو بوجھل کر دیتی ہے۔

۴۔ جالوں کی صفائی

کپڑے کو لمبے ڈنڈے کے ساتھ باندھ کر اسے اونچا کرکے دیواروں کے کونوں پر لگے ہوئے جالوں کی اچھی طرح سے صفائی کی جاسکتی ہے۔ کیونکہ دیواروں پر لٹکے ہوئے جالوں پر اگر آنے والے مہمانوں کی نظر پڑ جائے تو خاتون خانہ کے پھوڑپن نمایاں نظر آتے ہیں اور ایسے میں مہمانوں کی ناپسندیدگی محسوس ہوجائے تو خاتون بے حد شرمندگی محسوس کرسکتی ہیں لہذا پرانے کپڑوں کا اس طرح استعمال آپ کو شرمندگی سے بچا سکتا ہے۔

۵۔ پنکھوں کی صفائی

پانی میں ہلکا سا سرف ڈال کر نیٹ یا جالی کے کپڑوں پر لگا کر پنکھوں کی صفائی کی جائے اور پھر کاٹن یا پرانے تولیے سے ان کو صاف کرلیا جائے تو پنکھے بھی نئے لگنے لگتے ہیں اور ان سے مٹی ہٹ جائے تو یہ ہلکے ہو کر بہت اچھی ہوا دینے لگتے ہیں۔ اور انکی مدت بھی بڑھ جاتی ہے۔ اسلئے کوشش کرنی چاہئے کہ کچھ دنوں بعد پنکھوں کی صٖائی بھی اپنے معمولات میں شامل کر لیا جائے۔

مزید آسان اور بہترین مشوروں کے لئے آپ ہمارے ماہرین سے بھی رجوع کرسکتے ہیں۔

۶۔ کھڑکیوں اور دروازوں کی صفائی

کھڑکیاں اگر شیشے کی ہوں تو ان کی باریک کپڑوں سے صفائی کرنی چاہئے تا کہ شیشے پر کوئی کھرونچ نہ آئے جب کہ اگر دروازے شیشے کے ہوں تو ان کو بھی ایسے ہی صاف کرلیا جائے اور اگر یہ لکڑی کے بنے ہوں تو پانی میں ہلکا سا مٹی کا تیل ملا کر اسے کپڑوں سے رگڑ کر صاف کرلیا جائے تو ان کی چمک بھی بڑھ جاتی ہے اور یہ بالکل نئے لگتے ہیں اور ان کی صفائی اور ان پر کی گئی محنت بھی نظر آتی ہے جو کہ آنے والے مہمانوں پر خوشگوار تاثر چھوڑتی ہے۔

۷۔ فرش کی صفائی

پرانے تولیے اگر ہم ضائع کرنے کے بجائے اس سے ہم فرش کی صٖائی کر لیں تو ہمارا گھر لش کریگا۔ کوئی ڈٹرجنٹ یا لیکوڈ کیمیکل پانی میں ملا کر اس سے فرش کو دھو لیں اور اس پر وائپر پھیر کر اسے خشک کرلیا جائے بعد میں پرانے تولیے سے پونچھا لگا دیا جائے تو پورے گھر کا فرش چمک اٹھے گا اور گھر کی رونق دوبالا ہوجائیگی۔ اس کے علاوہ بھی گھر کے مختلف حصوں میں فرش کی صٖفائی کے لئے پرا نے تولیوں کا استعمال بے حد کار آمد ہے۔

اس کے علاوہ بستر کی چادریں وغیرہ بھی ہم کم استعمال ہونے والے صوفوں پر اور قالین پربچھا کر انکو مٹی سے بچا سکتے ہیں۔ اس لئے کہا جا سکتا ہے کہ کوئی بھی چیز دنیا میں بیکار نہیں بنائی گئی ہے۔ اسے اپنی ذہنی صلاحیتوں کو پروئے کار لا کر کس طرح کار آمد کیا جائے یہ ہماری سوچ پر منحصر ہے۔

کیا آپ گھر کے مزید آئیڈیاز جاننا چاہتے ہیں؟ تو پڑھیں: گھر کے سامنے کے حصّے کے ۶ آئیڈیاز

Cần giúp đỡ với dự án nhà của bạn?
Liên lạc!

Những nội dung đặc sắc từ tạp chí của chúng tôi